بعض عورتیں اپنے دامادوں سے پردہ کرتی ہیں ، اوران پرسلام اورمصافحہ بھی نہيں کرتیں ، توکیا ان کے لیے ایسا کرنا جائز ہے کہ نہیں ؟
0 / 0
16,51211/05/2008
داماد سے پردہ کرنے کا حکم
سوال: 13231
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عورت کا داماد مصاھرہ ( یعنی شادی کی وجہ سے ) کے اعتبار سے اس کا محرم ہے ، داماد اپنی ساس کی وہ اشیاء دیکھ سکتا ہے جواس کے لیےاپنی والدہ ، بہن ، اوربیٹی اورباقی سب محرمات کی دیکھنی جائز ہیں ۔
ساس کا اپنےداماد سے اپنا چہرہ اوربازو بال وغیرہ کا پردہ کرنا اورچھپانا پردے کے غلومیں شامل ہوتا ہے ، اوراسی طرح ملاقات کے وقت مصافحہ نہ کرنا بھی غلو ہے ، ایسا کرنے سے ہوسکتا ہے نفرت اور قطع رحمی پیدا ہو ۔
اس لیے ضروری ہے کہ وہ اس کام میں غلو کرنے سے بچے لیکن جب وہ داماد کے فتنہ اورشر یا آنکھوں کی خیانت دیکھے تو پھروہ جوکچھ کررہی ہے اس میں اچھی ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
اللجنۃ الدائمۃ للافتاء ۔ دیکھیں الفتاوی الجامع للمراۃ المسلمۃ ( 3 / 822 )