0 / 0
16,5126/جمادی الاول/1429 , 11/مئی/2008

داماد سے پردہ کرنے کا حکم

Вопрос: 13231

بعض عورتیں اپنے دامادوں سے پردہ کرتی ہیں ، اوران پرسلام اورمصافحہ بھی نہيں کرتیں ، توکیا ان کے لیے ایسا کرنا جائز ہے کہ نہیں ؟

Текст ответа

Хвала Аллаху, мир и благословение будут на Посланника Аллаха и его семью.

عورت کا داماد مصاھرہ ( یعنی شادی کی وجہ سے ) کے اعتبار سے اس کا محرم ہے ، داماد اپنی ساس کی وہ اشیاء دیکھ سکتا ہے جواس کے لیےاپنی والدہ ، بہن ، اوربیٹی اورباقی سب محرمات کی دیکھنی جائز ہیں ۔

ساس کا اپنےداماد سے اپنا چہرہ اوربازو بال وغیرہ کا پردہ کرنا اورچھپانا پردے کے غلومیں شامل ہوتا ہے ، اوراسی طرح ملاقات کے وقت مصافحہ نہ کرنا بھی غلو ہے ، ایسا کرنے سے ہوسکتا ہے نفرت اور قطع رحمی پیدا ہو ۔

اس لیے ضروری ہے کہ وہ اس کام میں غلو کرنے سے بچے لیکن جب وہ داماد کے فتنہ اورشر یا آنکھوں کی خیانت دیکھے تو پھروہ جوکچھ کررہی ہے اس میں اچھی ہے ۔

واللہ اعلم .

Источник

اللجنۃ الدائمۃ للافتاء ۔ دیکھیں الفتاوی الجامع للمراۃ المسلمۃ ( 3 / 822 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android