0 / 0
7,47827/صفر/1426 , 6/اپریل/2005

خاوند کے رضاعی باپ سے پردہ نہ کرنا

Frage: 13257

بہو کا اپنے رضاعی سسر سے پردہ نہ کرنے کاحکم کیا ہے ؟

Inhalt der Antwort

Lob sei Allah, und Frieden und Segen sei auf dem Gesandten Allahs und seiner Familie.

راجح قول جسے شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے اختیار کیا ہے کے مطابق عورت کا اپنے رضا‏عی سسر سے پردہ اتارنا جائز نہیں ، اس لیے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( رضاعت سے بھی وہی حرمت ثابت ہوتی ہے جوکہ نسب سے ہوتی ہے ) اورعورت کا سسر بہو پرنسبی اعتبارسے حرام نہیں بلکہ وہ تو مصاہرہ ( یعنی نکاح کی وجہ سے ) حرام ہوا ہے ، اورپھر اللہ تعالی کا بھی فرمان ہے :

اورتمہارے صلبی سگے بیٹوں کی بیویاں النساء ( 23 ) ۔

اس طرح رضا‏عی بیٹا مرد کا صلبی اورسگا بیٹا نہیں ، تواس بنا پر اگر عورت کے خاوند کا کوئي رضاعی باپ ہو تو وہ عورت واجبی طور پر اس سے پردہ کرے گی اوراپنا چہرہ وغیرہ اس کے سامنے ننگا نہیں کرسکتی ، اوراگر فرض کرلیا جائے کہ رضاعی بیٹے سے عورت کی علیحدگی ہوجائے توپھر جمہور علماء کرام کی رائے میں اس عورت کا رضاعی سسر سے نکاح حلال نہیں ہوگا .

Quelle

الشیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی ۔ - دیکھیں کتاب : الفتاوی الجامعۃ للمراۃ المسلمۃ ( 3 / 822 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android