میرا نکاح ایک خاتون سے ہو گیا ہے اور میں نے انہیں حق مہر بھی دے دیا ہے، تو میں نے چاہا کہ میں رخصتی لے کر خلوت اختیار کر لوں، تو میرے سسر نے انکار کر دیا اور کہا کہ جب تک تم مکان تعمیر نہ کر لو اور تین کمرے نہ بنا لو اس وقت تک رخصتی نہ دوں گا۔ لیکن میرے پاس ابھی اتنی گنجائش نہیں ہے، تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ سسر کو پتہ نہ لگنے دوں اور ہم خلوت اختیار کر لیں؟
سسر کی مرضی کے بغیر آپ اپنی منکوحہ کے ساتھ خلوت نہیں اپنا سکتے
سوال: 132621
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"آپ اپنی منکوحہ کے ساتھ اپنے سسرال اور سسر کی رضا مندی کے بغیر خلوت اختیار نہیں کر سکتے، آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ اپنے سسر کی بات پر عمل کریں، یا پھر شرعی عدالت سے رجوع کریں۔ لیکن آپ من مانی کر کے اپنے سسر کی بات کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی منکوحہ کے ساتھ خلوت اپنائیں اور ہم بستری کریں تو یہ بالکل غیر مناسب ہے؛ کیونکہ اس کی وجہ سے بہت فساد پھیلے گا، اس کے نتائج نہایت سنگین ہوں گے، اور پھوٹ پڑے گی۔ آپ پر صبر کرنا اور مسائل کو اچھے طریقے سے حل کرنا واجب ہے، آپ اپنے سسر کے ساتھ مفاہمت والا رویہ اپنائیں، اس کے لیے اگر آپ کسی مناسب ثالثی کو درمیان میں ڈال لیں اور وہ آپ کا مسئلہ حل کروا دے تو یہ اچھا ہے۔ اگر باہمی مفاہمت نہ ہو تو پھر آپ اپنے مسئلے کے حل کے لیے شرعی عدالت سے رجوع کریں۔ اس مسئلے میں یہی آپ کی ذمہ داری بنتی ہے" ختم شد
سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ
"فتاوى نور على الدرب" (3/1582)
واللہ اعلم
ماخذ:
فتاوی سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز – فتاوی نور علی الدرب