0 / 0
3,8137/صفر/1435 , 10/دسمبر/2013

خاوند كا نانا اور دادا بيوى كا محرم ہے

السؤال: 133966

ميں كوشش كرتى ہوں كہ اپنے دين حنيف كى تعليمات پر عمل كروں، نماز روزہ اور غير محرم سے پردہ كرنا، ليكن اپنے خاوند كے نانے اور دادے كے سامنے اپنا چہرہ اور ہاتھ ننگا ركھتى ہوں، يعنى عام طور پر جو محرم كے سامنے ننگا ركھا جاتا ہے، تو كيا يہ محرم ميں شامل ہوتا ہے يا نہيں ؟

الجواب

الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وآله وبعد.

" اللہ تعالى آپ كو دينى اہتمام كرنے، اور اللہ كے واجب كردہ امور پر عمل كرنے پر جزائے خير عطا فرمائے، رہا مسئلہ خاوند كے نانا اور دادا كا كہ آيا وہ محرم ہے يا نہيں ؟

تو بلاشك و شبہ خاوند كا نانا اور دادا يہ سب محرم ہيں، آپ كے ليے ان كے سامنے چہرہ اور ہاتھ وغيرہ ننگا ركھنے ميں كوئى حرج نہيں.

اس ميں كوئى حرج نہيں كيونكہ وہ بھى سب محرم كى طرح ہيں، جيسا كہ آپ كے بھائى يا آپ كے چچا وغيرہ " انتہى

فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ

المصدر

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android