جو شخص لا الہ الا اللہ تو پڑھتا ہے، نماز بھی ادا کرتا ہے، لیکن زکاۃ نہیں دیتا نہ ہی زکاۃ دینے کو پسند کرتا ہے، تو اسلام میں اس کا کیا حکم ہے؟ اگر وہ مر جائے تو اس کا جنازہ ادا کیا جائے گا یا نہیں؟
زکاۃ نہ دینے والا شخص اگر مر جائے تو اس کا انجام کیا ہو گا؟
سوال: 1344
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
زکاۃ اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے، چنانچہ اگر کوئی شخص زکاۃ کی فرضیت کا انکار کرتے ہوئے زکاۃ کو سرے سے تسلیم ہی نہ کرے تو پھر اسے زکاۃ کا حکم اسلام میں بتلایا جائے گا، اور اگر وہ پھر بھی اپنی بات پر اڑا رہے تو وہ کافر ہے، اس کی نماز جنازہ ادا نہیں کی جائے گی، نہ ہی اسے مسلمانوں کے قبرستان میں دفنایا جائے گا۔
لیکن اگر وہ زکاۃ صرف بخیلی کی وجہ سے ادا نہیں کرتا تاہم وہ زکاۃ کی فرضیت کا قائل ہے، تو پھر وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہے، وہ گناہ گار اور فاسق ہے، کافر نہیں ہے۔
ایسا شخص اگر فوت ہو جائے تو وہ کافر نہیں ہے، اسے غسل بھی دیا جائے گا اور نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی، قیامت والے دن اس کا معاملہ اللہ کے سپرد ہو گا۔
واللہ اعلم
ماخذ:
دائمی فتوی کمیٹی: (9/184)