0 / 0

كيا مقروض شخص پر كسى دوسرے كے خرچ پر حج كرنا واجب ہے

سوال: 13500

ميں مقروض ہوں، اور ميرے دينى بھائى نے اپنے ساتھ حج كى پيشكش كى ہے جس كے اخراجات بھى وہى ادا كريگا، كيا مجھ پر حج فرض ہوتا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

يہ سوال شيخ محمد بن عثيمين رحمہ اللہ تعالى سے كيا گيا تو ان كا جواب تھا:

” اگر وہ بھائى آپ كے اخراجات برداشت كرتا ہے كہ اس كے ساتھ جانے سے آپ كو كوئى ضرر اور نقصان نہيں پہنچتا تو اس كے ساتھ حج كرنے ميں كوئى حرج نہيں، ليكن اس كے ساتھ حج كرنا واجب نہيں.

آپ پر اس كے ساتھ حج كرنا واجب نہيں، يہ ہم اس ليے كہہ رہے ہيں كہ خدشہ ہے كہ كسى وقت وہ آپ كا دينى بھائى نہ رہے يعنى آپ كے مابين اختلاف پيدا ہو جائيں تو وہ آپ پر احسان جتلاتا پھرےگا كہ ميں نے آپ كو حج كرايا اور آپ اس كا بدلہ مجھے يہ دے رہے ہيں، اور تم ميرے ساتھ يہ سلوك كر رہے ہو.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android