0 / 0
6,28706/06/2009

طبعی رضاعت کی برکت

سوال: 13750

میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ اللہ تعالی نے طبعی رضاعت میں برکت رکھی ہے ، اورقرآن مجید اسے بیان کرتا ہے " طبعی دودھ کا ہرقطرہ بابرکت ہے " آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے یہ بتائيں کہ قرآن مجید میں یہ کونسے مقام پر ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالی جہاں چاہے برکت نازل فرماتا ہے ، اورجب بندہ اللہ تعالی سے اپنے مال ، یا پھر رزق میں برکت کی دعا کرتا ہے تواللہ تعالی اسے بھی بابرکت بنا دیتا ہے ، یا پھراس کی شخصیت بھی بابرکت بنا دے جیسا کہ عیسی علیہ السلام نے کہا تھا :

فرمان باری تعالی ہے :

اور میں جہاں بھی ہوں مجھے بابرکت بنا مریم ( 31 ) ۔

اوربرکت وہاں ہی ہوتی ہے جہاں اللہ تعالی اسے کردے جیسا کہ اللہ تعالی نے بارش کے بارہ میں فرمایا :

اورہم نے آسمان سے بابرکت پانی نازل فرمایا ق ( 9 ) ۔

یعنی اس کے نزول سے برکت حاصل ہوتی ہے وہ اس طرح کہ اس بارش سے درخت اورنباتات اگتے ہیں ، لیکن رضاعت کے بارہ میں مجھے یاد نہیں کہ خصوصی طور پر کوئي آیت وارد ہو ۔

الشیخ عبداللہ بن جبرین حفظہ اللہ ۔

قرآن مجیدمیں والدہ کوبچے کی طبعی رضاعت پر ابھارا گیا ہے ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے اسی کے بارہ میں کچھ اس طرح فرمایا :

اورمائيں اپنی اولاد کومکمل دو سال تک دودھ پلائیں ( یہ ) ان کے لیے ہے جو( مدت ) رضاعت پوری کرنا چاہیں البقرۃ ( 233 ) ۔

جیسا کہ علماء کا کہنا ہے یہ خبر امر اورحکم کے معنی میں ہے ، یعنی والدہ پرضروری ہے کہ وہ اپنی اولاد کودودھ پلائيں ، ان کا کہنا ہے کہ مدت رضاعت میں سے کچھ دیر دودھ پلانا واجب اورضروری ہے جوکہ پیلارنگ کا دودھ رضاعت کی ابتدائی ایام میں ہوتا ہے ۔

اورطبی طور پر بھی یہ معلوم ہے کہ اس کے بہت سے فوائد ہیں اوراس میں بچے کی نشوونما میں بہت زيادہ فائدہ ہے ، اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالی کے احکامات بجالانے اورانہيں نافذ کرنے میں بہت عظیم برکت ہے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشيخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android