جب خاوند اوربیوی کا شرعی عدالت میں نکاح ہوجائے اوررخصتی کی تقریب منعقد نہ ہوئي ہو تو سب کو علم ہے کہ وہ رسمی طور پر خاوند اوربیوی ہيں ، توکیا اللہ تعالی کےہاں بھی وہ خاوند اوربیوی شمار ہونگے ؟
عقد نکاح کے بعد خاوند کے لیے بیوی سےکیا کچھ حلال ہے
سوال: 13886
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
جب شروط شرعیہ کی موجودگی میں نکاح کیا جائے تو وہ اللہ تعالی کی شریعت میں خاوند اوربیوی شمار ہوں گے ، عقد نکاح کے بعد ان کا آپس میں بات چيت کرنا اٹھنا بیٹھنا ، اور ہر قسم کی آزادی کے ساتھ آپس میں خلوت کرنا بھی جائز ہوگا ۔
مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ للافتاء ) سے سوال کیا گيا کہ :
عقد نکاح کے بعد اوررخصتی سے قبل خاوند اوربیوی کے لیے کیا کچھ کرنا حلال ہے ؟
توکمیٹی کا جواب تھا :
اس کے لیے وہی کچھ جائز ہے جواس خاوند اوربیوی کے لیے جائز ہے جنہوں نے دخول کرلیا ہے ، وہ اسے دیکھ بھی سکتا ہے اوربوس وکنار بھی کرسکتا ہے اسی طرح اس کےساتھ سفر اورجماع بھی کرسکتا ہے ۔۔۔ الخ
دیکھیں فتاوی الجامعۃ للمراۃ المسلمۃ ( 2 / 540 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد