وہ كونسى اشياء ہيں جو عورت كے ليے عدت كے عرصہ ميں حرام ہيں، اور عورت كو ان سے اجتناب كرنا چاہيے ؟
دوران عدت عورت كے ليے حرام كردہ اشياء
سوال: 13966
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عدت كے عرصہ ميں عورت كے ليے درج ذيل اشياء ممنوع ہيں:
اول:
بغير كسى ضرورت كے عورت گھر سے مت نكلے، مثلا بيمار ہے تو ڈاكٹر كے پاس دن كے وقت جا سكتى ہے، يا پھر كسى دوسرى ضرورت كے پيش نظر مثلا خطرہ ہو كہ گھر گر جائيگا يا آگ لگ جائيگى .
اہل علم كا كہنا ہے كہ: حاجت كے پيش نظر دن كے وقت باہر جا سكتى ہے، ليكن رات كے وقت ضرورت كے بغير نہيں.
دوم:
خوشبو استعمال نہيں كريگى.
كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عدت والى عورت كو حيض كے بعد طہر كى حالت ميں آنے پر خوشبو استعمال كرنے سے منع فرمايا ہے، كيونكہ حيض كے اثرات كو زائل كرنے كے ليے عورت خوشبو استعمال كرتى ہے اسے بھى نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عدت كى حالت ميں منع فرما ديا ہے.
سوم:
خوبصورت لباس زيب تن نہيں كريگى؛ كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايسا كرنے سے منع فرمايا ہے، بلكہ عام لباس جو گھر ميں استعمال كرتى ہے بغير كسى زيبائش كے لباس زيب تن كريگى.
چہارم:
سرمہ وغيرہ نہيں لگائيگى:
كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ايسا كرنے سے منع فرمايا ہے، ليكن اگر اسے اس پر مجبور ہونا پڑے تو وہ رات كو لگا كر دن كے وقت صاف كر دے تا كہ اس كا رنگ واضح نہ ہو.
پنجم:
زيور نہيں پہنےگى: يعنى زيور استعمال نہيں كريگى كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے خوبصورت لباس زيب تن كرنے سے منع فرمايا ہے، اور زيور پہننا بالاولى منع ہوگا كيونكہ يہ بھى زيبائش ميں شامل ہوتا ہے.
عورت كے ليے ضرورت كے مطابق مردوں سے بات چيت كرنى جائز ہے، اور ٹيلى فون پر بات كر سكتى ہے، اور جن كا گھر ميں داخل ہونا جائز و ممكن ہو انہيں گھر ميں آنے كى اجازت دے سكتى ہے.
دن اور رات ميں گھر كى چھت پر جا سكتى ہے، اسے ہر جمعہ غسل كرنا لازم نہيں جيسا كہ عام لوگوں كا خيال ہے، نہ ہى اسے ہر ہفتہ بال كھولنے ہيں.
اسى طرح يہ لازم نہيں بلكہ مشروع نہيں كہ عدت ختم ہونے كے بعد جو اسے سب سے پہلے ملے اس پر كچھ نہ كچھ صدقہ كرے، بلكہ يہ بدعات ميں شامل ہوتا ہے.
ماخوذ از: جنازے كے ستر مسائل تاليف فضيلۃ الشيخ محمد صالح العثيمين.
ماخذ:
70 سوالا فى احكام الجنائز ( 35 )