اگر مسلمان فوجى دشمن كے مقابلے ميں اگلے مورچوں پر ہوں مثلا پاكستانى فوجى جو كشمير كے بارڈر پر ہندوؤں كے مقابلے ميں ہيں نماز كيسے ادا كرينگے ؟
0 / 0
6,38930/01/2007
دشمن كے مقابلے ميں اگلے مورچوں پر موجود مسلمان فوجيوں كى نماز كى كيفيت
سوال: 13997
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو مذكورہ لوگ اپنى اقامت والى جگہ ميں ہيں اور سفر نہيں كيا تو وہ نماز جمعہ اور نماز پنجگانہ مكمل يعنى چار ركعت ادا كرينگے.
ليكن اگر وہ اگلے مورچوں پر سفر كر كے گئے ہيں تو نہ تو ان پر نماز جمعہ ہے اور نہ ہى چار ركعت بلكہ وہ قصر اور جمع كرينگے، كيونكہ ان كى مدت كا علم ہى نہيں كہ كب ختم ہو جائيگى.
اللہ تعالى سب لوگوں كو اپنى رضا كے كام كرنے كى توفيق عطا فرمائے.
ماخذ:
ديكھيں كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 12 / 311 )