0 / 0

ولادت كے وقت لڑكى كے بال مونڈنا، اور بال لمبے كرنے كى رغبت سے بال مونڈنا

سوال: 14248

ولادت كے وقت يا بعد ميں بال لمبے ہونے كى رغبت سے لڑكى كے بال مونڈنے كا حكم كيا ہے ؟

اور كيا لڑكوں كى طرح ولادت كے بعد ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا بھى مسنون ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

لڑكے كى طرح ولادت كے ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا سنت نہيں، ليكن كسى مصلحت كى خاطر جو سائلہ نے بيان بھى كى ہے جب يہ مصلحت صحيح ہو تو اہل علم كا كہنا ہے كہ لڑكى كے بال مونڈنا مكروہ ہے.

ليكن يہ كہا جا سكتا ہے كہ: جب يہ ثابت ہو جائے كہ اس طرح اس كے بال لمبے ہونگے، اور زيادہ گھنے بھى ہونگے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ بات معروف ہے كہ ضرورت كے وقت مكروہ كى كراہت ختم ہو جاتى ہے ” اھـ

فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين .

ماخذ

ديكھيں: مجموعۃ اسئلۃ تھم الاسرۃ المسلۃ صفحہ ( 147 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android