ولادت كے وقت يا بعد ميں بال لمبے ہونے كى رغبت سے لڑكى كے بال مونڈنے كا حكم كيا ہے ؟
اور كيا لڑكوں كى طرح ولادت كے بعد ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا بھى مسنون ہے ؟
0 / 0
6,90311/06/2008
ولادت كے وقت لڑكى كے بال مونڈنا، اور بال لمبے كرنے كى رغبت سے بال مونڈنا
سوال: 14248
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
لڑكے كى طرح ولادت كے ساتويں روز لڑكى كے بال مونڈنا سنت نہيں، ليكن كسى مصلحت كى خاطر جو سائلہ نے بيان بھى كى ہے جب يہ مصلحت صحيح ہو تو اہل علم كا كہنا ہے كہ لڑكى كے بال مونڈنا مكروہ ہے.
ليكن يہ كہا جا سكتا ہے كہ: جب يہ ثابت ہو جائے كہ اس طرح اس كے بال لمبے ہونگے، اور زيادہ گھنے بھى ہونگے تو اس ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ بات معروف ہے كہ ضرورت كے وقت مكروہ كى كراہت ختم ہو جاتى ہے ” اھـ
فضيلۃ الشيخ ابن عثيمين .
ماخذ:
ديكھيں: مجموعۃ اسئلۃ تھم الاسرۃ المسلۃ صفحہ ( 147 )