کیا خواتین کے لیے سونے اور چاندی کے ساتھ ساتھ کسی اور دھات سے بنی ہوئی انگوٹھی پہننا بھی جائز ہے؟
خواتین کے لیے سونے، چاندی، ہیرے، قیمتی پتھروں جیسے کہ زمرد، یاقوت، عقیق، اسٹیل وغیرہ سمیت کسی بھی من پسند دھات کی انگوٹھی پہننا جائز ہے؛ کیونکہ ایسی چیزوں میں بنیادی حکم مباح ہے، اور ایسی کوئی دلیل نہیں ہے جس میں ان کی ممانعت ہو۔
اسی طرح لوہے کی انگوٹھی پہننے میں بھی کوئی کراہت نہیں ہے، اس بارے میں تفصیلات جاننے کے لیے آپ سوال نمبر: (105400) کا جواب ملاحظہ کریں۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں :
"خواتین کے لیے سونے ، چاندی اور دیگر جواہرات سمیت ان تمام چیزوں سے بنے زیورات پہننا جائز ہے جسے معاشرے میں عمومی طور پر پہنا جاتا ہو، مثلاً: کنگن، پازیب، بالیاں کانٹے، انگوٹھی، اسی طرح چہرے ، گردن، ہاتھوں پاؤں اور کانوں وغیرہ کے زیورات ۔" ختم شد
المغنی: (2/ 324)
تاہم اس کے لیے فضول خرچی نہ کی جائے۔
علامہ نووی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"ہمارے فقہائے کرام کہتے ہیں کہ: خواتین کے لیے تمام قسم کے زیورات پہننا جائز ہیں۔ تاہم انہیں اس وقت جائز قرار دیا جائے گا جب ان میں واضح فضول خرچی نہ ہو۔" ختم شد
"المجموع" (5/ 523)
واللہ اعلم