مسلسل پيشاب كى بيمارى ميں مبتلا شخص كے ليے نمازيں جمع كرنے كا حكم
سوال: 14303
ليٹرين جانے اور استنجاء كرنے كے بعد پيشاب كے قطرے آنے والے شخص كے متعلق شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كا فتوى ہے كہ وہ نماز كا وقت شروع ہونے كے بعد وضوء كرے.
ميرا سوال يہ ہے كہ: اگر مسلمان شخص سفر كى بنا پر نمازيں جمع كرے اور دونوں نمازوں كے درميان اسے پيشاب كے قطرے آ جائيں مثلا اس نے ظہر كى نماز ادا كر لى ليكن نماز عصر كى اقامت ختم ہونے سے قبل يا نماز ظہر كے دوران كسى بھى وقت يعنى نماز عصر سے قبل تو كيا اسے نماز عصر كے ليے دوبارہ وضوء كرنا ہو گا ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو مسلسل پيشاب كى بيمارى ميں وقفہ نہيں بلكہ ہر وقت پيشاب جارى رہتا ہے اور دوران نماز بھى نہيں ركتا تو وہ اسى وضوء كے ساتھ نماز عصر ادا كر لے اور اسے دوبارہ وضوء نہيں كرنا پڑےگا.
ليكن اگر پيشاب كے تسلسل ميں وقفہ ہوتا ہو اور دونوں نمازوں كے درميان كچھ قطرے پيشاب آ جائيں تو اسے دوبارہ وضوء كرنا ہوگا.
واللہ اعلم.
ماخذ:
الشيخ خالد السبت