یہ بات تو واضح ہے کہ عورت کی نماز مسجد کی بجائے گھر میں زیادہ افضل ہے، اور ان نمازوں میں جمعہ کی نماز بھی شامل ہے، اور یہ بھی معلوم ہے کہ عورت جمعہ میں حاضر نہ ہو تو ظہر کی نماز ادا کرے گی، میرا سوال یہ ہے کہ: اگر جمعہ کی جگہ ظہر کی نماز ادا کرے تو کیا روزانہ کی طرح نماز ظہر کی سنت مؤکدہ بھی ادا کرے گی؟ یا پھر جمعہ کے دن کی وجہ سے اس کا حکم الگ ہو گا؟
0 / 0
اگر کوئی عورت جمعہ کے دن ظہر کی نماز پڑھے تو کیا ظہر کی سنت مؤکدہ ادا کرے گی؟
سوال: 145925
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
عورت پر نماز جمعہ واجب نہیں ہے، تاہم اگر عورت گھر سے مسجد جائے اور جمعہ کی نماز ادا کرے تو یہ اس کے لیے ظہر کی نماز سے کافی ہو جائے گا۔
جیسے کہ دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی: (7/337) میں ہے:
"اگر عورت نماز جمعہ ، خطیب جمعہ کے ہمراہ ادا کرے تو پھر یہ اس کے لیے ظہر کی نماز سے کافی ہو جائے گا، اس کے لیے اس دن کی ظہر کی نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔ اور اگر عورت اکیلی ہو تو پھر صرف ظہر کی نماز ادا کرے گی ، وہ اکیلی جمعہ ادا نہیں کر سکتی۔" ختم شد
اور اگر عورت جمعہ کے دن اپنے گھر میں ظہر کی نماز ادا کرے تو ظہر سے پہلے اور بعد والی سنت مؤکدہ بھی ادا کرے گی ، جیسے کہ یومیہ ظہر کی نماز پڑھتی ہے۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب