كيا انسان كے ليے كھڑے ہو كر پيشاب كرنا جائز ہے، يہ علم ميں رہے كہ اس طرح پيشاب كرنے سے لباس اور بدن پر چھينٹے نہيں پڑتے ؟
0 / 0
8,34528/04/2007
كھڑے ہو كر پيشاب كرنے كا حكم
سوال: 14629
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
كھڑے ہو كر پيشاب كرنے ميں كوئى حرج نہيں، خاص كر ضرورت كے وقت جب كہ جگہ باپرد ہو اور پيشاب كرنے والے كى شرمگاہ كو كوئى شخص نہ ديكھے، اور نہ ہى اس پر پيشاب كے چھينٹے پڑيں، كيونكہ صحيح حديث ميں ثابت ہے كہ: حذيفہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں:
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم گندگى پھينكنے والى جگہ پر آئے اور كھڑے ہو كر پيشاب كيا "
متفق عليہ.
ليكن افضل يہى ہے كہ بيٹھ كر پيشاب كيا جائے؛ كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا غالب فعل يہى تھا، اور اس ميں پردہ بھى زيادہ ہے، اور پيشاب كے چھينٹے پڑنے كا احتمال بھى باقى نہيں رہتا "
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ للشيخ ابن باز ( 6 / 352 )