داؤن لود کریں
0 / 0
1000903/02/2010

اگر مرد اور عورت گھر میں نماز پڑھیں تو کیا آذان اور اقامت کہیں گے؟

سوال: 146921

سوال: کیا عورت گھر میں نماز پڑھتے ہوئے صرف اقامت پر اکتفاء کرسکتی ہے؟اور اگرمرد مسجد میں نماز سے لیٹ ہوجائے اور گھر میں ہی نماز پڑھنے لگے –چاہے وقت پر ادا کرے یا وقت گزرنے کے بعد ادا کرے- تو کیا اس کے لئے بھی اقامت کافی ہے؟ یا اسے آذا ن بھی دینی پڑے گی؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

“مرد کیلئے صرف اقامت  ہی کافی ہے، کیونکہ اس نے آذان سنی ہے، اور مسلمانوں نے آذان دے دی ہے ، چنانچہ اس کیلئے اقامت ہی کافی ہوگی ، جبکہ عورت پر آذان اور اقامت کچھ نہیں ہے، عورت بغیر آذان اور اقامت کے نما زادا کریگی” انتہی

سماحۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ الله .

ماخذ

"فتاوى نور على الدرب" (2/691)

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android