کچھ لوگ اکٹھے ہوکرختم قرآن کریم کی تقریب میں ایک ایک پارہ پڑھتے اوریہ دعوی کرتے ہیں کہ اس تقریب میں ایک قرآن ختم ہواہے ، تو کیا یہ عمل جائز ہے یاکہ بدعت شمار ہوگا ؟
0 / 0
10,86228/08/2003
کچھ لوگ جمع ہوکرایک ایک پارہ پڑھيں تو کیا یہ ایک قرآن ختم کرنا شمار ہوگا
سوال: 1505
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
میری رآۓ کے مطابق یہ عمل ناجائز ہے اورمیرے علم کے مطابق نہ ہی ایسا کام سلف سے منقول ہے ، اور انسان کوثواب تو اس سے حاصل ہوگا جو وہ خود پڑھے یا پھر جس قرآت سے استفادہ کے لۓ خاموشی اختیارکرے ۔
لیکن غیر کی قرآت جس کووہ سنے بھی نہ اس کا اجر تو اس کاملےگا جس نے اس کی تلاوت کی ، اوران لوگوں کا پڑھاہوا قرآن مجید ختم کرنا شمار نہیں کیا جاۓ گا بلکہ ہرایک نے ایک ایک پارہ پڑھا ہے تو ہرایک کو اس ایک پارے کا اجرو ثواب ملے گا ۔
ان لوگوں کو ایسا کام نہیں کرنا چاہۓ بلکہ ایک پڑھے اور باقی سنیں اور یا پھر ہر ایک اپنا قرآن مکمل ختم کرے اس میں دوسرے کا اعتبار نہ کرے ۔ .
ماخذ:
الؤلؤ المکین من فتاوی الشخ جبرین ص ( 50 ) ۔