0 / 0

کچھ لوگ جمع ہوکرایک ایک پارہ پڑھيں تو کیا یہ ایک قرآن ختم کرنا شمار ہوگا

سوال: 1505

کچھ لوگ اکٹھے ہوکرختم قرآن کریم کی تقریب میں ایک ایک پارہ پڑھتے اوریہ دعوی کرتے ہیں کہ اس تقریب میں ایک قرآن ختم ہواہے ، تو کیا یہ عمل جائز ہے یاکہ بدعت شمار ہوگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

میری رآۓ کے مطابق یہ عمل ناجائز ہے اورمیرے علم کے مطابق نہ ہی ایسا کام سلف سے منقول ہے ، اور انسان کوثواب تو اس سے حاصل ہوگا جو وہ خود پڑھے یا پھر جس قرآت سے استفادہ کے لۓ خاموشی اختیارکرے ۔

لیکن غیر کی قرآت جس کووہ سنے بھی نہ اس کا اجر تو اس کاملےگا جس نے اس کی تلاوت کی ، اوران لوگوں کا پڑھاہوا قرآن مجید ختم کرنا شمار نہیں کیا جاۓ گا بلکہ ہرایک نے ایک ایک پارہ پڑھا ہے تو ہرایک کو اس ایک پارے کا اجرو ثواب ملے گا ۔

ان لوگوں کو ایسا کام نہیں کرنا چاہۓ بلکہ ایک پڑھے اور باقی سنیں اور یا پھر ہر ایک اپنا قرآن مکمل ختم کرے اس میں دوسرے کا اعتبار نہ کرے ۔ .

ماخذ

الؤلؤ المکین من فتاوی الشخ جبرین ص ( 50 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android