داؤن لود کریں
0 / 0

فيملى خيراتى كميٹى فنڈ

سوال: 1533

چند اشخاص نے مل كر ايك كميٹى قائم كى ہے كہ اس ميں ہر شخص چاہے وہ چھوٹا ہو يا بڑا مرد ہو يا عورت ہر سال كى ابتدا ميں ايك سو ڈالر جمع كروا كر اس ميں شركت كرے گا، وہ اسطرح كہ وہ يہ رقم ديت اور دوسرى مصيبت ميں استعمال كے ليے جمع كرينگے، اور مصيبت زدہ شخص كو ادا كى جائے گى، تو كيا اس مال كو سال مكمل ہونے پر زكاۃ ہو گى ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تو ايسے ہى ہے جيسا بيان كيا گيا
ہے، اور وہ مال جو انہوں نے فنڈ ميں جمع كروايا ہے، جمع كروانے كو واپس نہيں ملتا
بلكہ فنڈ دينے سے ان كى خاص ملكيت سے خارج ہو گيا ہے، اور صرف اسےوہاں صرف كيا جاتا
ہے جس كے ليے يہ فنڈ جمع ہوا ہے تو اس ميں زكاۃ نہيں .

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 289 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android