سوال: میرے بھائی پر کئی ملین قرضہ ہے، اور اس کی دو بیویاں یعنی دو گھرانے ہیں، اور میں نے بھی اپنے بھائی کا ایک لاکھ سے کم کا قرضہ واپس کرنا ہے، میں نے اپنے بھائی سے اتفاق کیا ہے کہ پورے سال میں اس کے دونوں گھرانوں کو قسط وار مذکورہ قرضہ واپس کر دوں، ایسے ہی میرے بھائی نے اپنے کچھ رشتہ داروں سے اتنی رقم ہی واپس بھی لینی ہے، لیکن وہ ابھی قرضہ واپس کرنا نہیں چاہتے، تو کیا میرے لیے اپنی زکاۃ سے اس کے مکان کا کرایہ ادا کرنا جائز ہے؟ جلد از جلد جواب سے نوازیں۔
اپنے بھائی کے مکان کا کرایہ اپنی زکاۃ میں سے ادا کر دے؟
سوال: 154603
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ آپ کی مشکل کشائی فرمائے، اور آپ کے قرضے چکا دے۔
آپ کا یہ کہنا کہ: ” تو کیا میرے لیے اپنی زکاۃ سے اس کے مکان کا کرایہ ادا کرنا جائز ہے؟”
تو اس کا جواب یہ ہے کہ: جی آپ کیلئے ایسا کرنا جائز ہے، بشرطیکہ اس کے پاس اپنا قرضہ اور کرایہ ادا کیلئے رقم موجود نہ ہو ، کیونکہ مقروض شخص بھی زکاۃ کا مصرف ہے۔
نیز زکاۃ کے تمام مصارف کے بارے میں جاننے کیلئے آپ سوال نمبر: (46209) کا جواب ملاحظہ کریں۔
یہ بات یاد رہے کہ جو رقم آپ اپنے بھائی کو زکاۃ کی مد میں دینگے اسے اس قرضہ میں شمار نہیں کر سکتے جو آپ نے اپنے بھائی کو دینا ہے، کیونکہ اگر آپ ایسا کرینگے تو یہ ایسے ہی ہوگا کہ آپ نے خود ہی زکاۃ رکھ لی ہے۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات