كيا ميرى بيوى كى دادى ميرى محرم ہے، يعنى ميرے سامنے وہ چہرہ ننگا كر سكتى ہے ؟
بيوى كى دادى خاوند كے ليے محرم ہے
سوال: 161869
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
بيوى كى دادى يا نانى عقد نكاح سے ہى خاوند كى محرم بن جاتى ہے؛ كيونكہ وہ اللہ تعالى كے درج ذيل فرمان ميں شامل ہوتى ہے:
{ اور تمہارى بيويوں كى مائيں } النساء ( 23 ).
چنانچہ بيوى كى مائيں چاہے وہ اوپر تك ہوں حرام ہونگى.
زاد المستقنع ميں درج ہے:
" عقد نكاح سے بيوى كى ماں اور اس كى دادى نانى حرام ہو جاتى ہيں " انتہى
ديكھيں: الشرح الممتع ( 12 / 118 ).
اور الموسوعۃ الفقھيۃ الكويتيۃ ميں درج ہے:
" فقھاء كرام اس پر متفق ہيں كہ داديوں اور نانيوں سے نكاح كرنا حرام ہے چاہے وہ اوپر كے درجہ ميں بھى ہوں، كيونكہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
{ تم حرام كى گئى ہيں تمہارى مائيں }.
چنانچہ مائيں وہ ہيں جن كى طرف ولادت كى بنا پر منسوب ہوا جائے، چاہے اس كو حقيقتا يا مجازا ماں كا نام ديا جاتا ہو، يعنى جس عورت نے تجھے جنم ديا ہے، يا آپ كو جنم دينے والے كو جنم ديا ہو، اگرچہ وہ اس سے بھى اوپر كے درجہ ميں ہو وہ وارث بنے يا وارث نہ بنتى ہو " انتہى
ديكھيں: الموسوعۃ الفقھيۃ الكويتيۃ ( 15 / 121 ).
اس بنا پر آپ كے سامنے اسے چہرہ ننگا كرنا جائز ہے.
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب