سوال: میں یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے ایک سے زیادہ بار کہے : “اگر تمہیں ویزا مل گیا تو تم میری طرف سے آزاد ہو، یا تم کہیں بھی جا سکتی ہو” تو کیا یہ طلاق شمار ہو گا؟
اپنی بیوی سے کہا: اگر تمہیں ویزا مل گیا تو تم میری طرف سے آزاد ہو
سوال: 166433
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مرد اپنی بیوی سے کہے: “تم آزاد ہو” یا “اگر تم نے یہ کام کیا تو تمہیں کھلی چھٹی ہے چلی جاؤ” تو یہ طلاق کیلیے استعمال ہونے والے کنایہ پر مشتمل الفاظ ہیں۔
طلاق کیلیے استعمال ہونے والے الفاظ کی دو قسمیں ہیں: صریح الفاظ اور کنائی الفاظ
صریح الفاظ یہ ہیں: تمہیں طلاق ، یا میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، ایسے الفاظ کہنے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے چاہے طلاق دینے کا ارادہ نہ بھی ہو۔
کنائی الفاظ: مثلاً: آپ کہیں: “تم آزاد ہو” یا یہ کہے: “تمہیں میری طرف سے کھلی چھٹی ہے” یا یہ کہے: “جاؤ اپنے گھر چلی جاؤ۔۔۔” یا اسی طرح کے دیگر جملے بولے تو ایسے جملوں سے طلاق کی نیت کے بغیر طلاق واقع نہیں ہوتی ۔
لہذا مذکورہ مسئلہ میں اگرخاوند کی نیت طلاق کی ہےتو ویزا ملنے پر اس کی بیوی مطلقہ ہو جائے گی بصورت دیگر طلاق نہیں ہو گی۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب