داؤن لود کریں
0 / 0

اگر فروخت کنندہ یہ کہے کہ اسے قیمت بتلانے میں غلطی ہوئی تھی تو کیا خریدار کو اضافی رقم دینی پڑے گی؟

سوال: 171944

ایک بار میں مارکیٹ گیا جہاں سے میں عام طور پر اپنی ضروریات کی چیزیں خرید کرتا ہوں، تو میں نے کچھ سامان طلب کیا، تو دکاندار نے مجھے کہاکہ اسکی قیمت اتنی ہے، اسکی بتلائی ہوئی قیمت پہلے کی قیمت سے زیادہ تھی، تو میں نے اسے کہا: میں تو اتنے میں لیکر جاتا تھا، تو اس نے مجھے کہا: اگر آپ سچ بول رہے ہو تو میں نے آپکو پہلے بھول کر چیز سستی فروخت کی تھی ، تو آپ میرے مقروض ہیں، سابقہ رقم مجھے ادا کریں۔

تو کیا دکاندار مجھ سے -جتنی رقم کا فرق پڑ رہا ہے – اسکا مطالبہ کرسکتا ہے؟ یاد رہے کہ میں نے اس سے یہ سامان کئی بار خریدا ہے اور مجھے تعداد بھی یاد نہیں ہے۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جب بائع اور مشتری کے درمیان عقد ہوجائے،
اور مجلس عقد ختم ہوجائے ، پھر بعد میں بائع یہ دعوی کرے کہ مشتری کو قیمت بتلانے
میں اس سے غلطی ہوگئی ہے؛ کہ وہ بتلائی گئی قیمت سے زیادہ میں فروخت کرتا تھا، تو
مشتری پر کچھ بھی لازم نہیں ہوگا، کیونکہ عقد تمام شرائط کیساتھ مکمل ہوچکا ہے، چنانچہ
بائع خود ہی اپنی غلطی برداشت کریگا۔

ویسے بھی یہ ناممکن سا ہے کہ بائع
آپکے ساتھ ایک غلطی اتنی بار کرے کہ آپکو تعداد ہی یاد نہیں ہے، -جیسے کہ آپ نے
بتلایا ہے-، پھر اسے اس غلطی کا احساس کبھی نہیں ہوا، اور آج ہورہا ہے!!

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android