0 / 0

نماز فجر كے بعد بطور صدقہ كسى كے ساتھ نماز ادا كرنا

سوال: 1744

ايك شخص نے نماز فجر جماعت كے ساتھ ادا كى اور بعد ميں ايك اور شخص آيا جو نماز سے ليٹ تھا، اس نے پہلے شخص سے اس كے ساتھ نماز ادا كرنے كا مطالبہ كيا، كہ وہ نفل ادا كر كے اجروثواب كمائے، اور دوسرے شخص كو جماعت كا ثواب مل جائے، اس كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر كوئى شخص نماز فجر يا نماز عصر كے بعد مسجد ميں آئے اور اس كى جماعت نكل چكى ہو تو اس كے ساتھ كھڑا ہونے ميں كوئى حرج نہيں، كہ وہ اس پر صدقہ كرتے ہوئے نماز ادا كرے.

قاعدہ يہ ہے كہ:

ہر نفلى نماز جس كا كوئى سبب ہو ( تو وہ نماز ممنوعہ وقت ميں ادا كرنے ميں كوئى حرج نہيں ) مثلا تحيۃ المسجد، اور سجدہ تلاوت، اور ايسے معاملہ ميں نماز استخارہ كہ اگر اسے ممنوعہ اوقات ميں ادا نہ كيا جائے تو وہ كام جاتا رہے، اور عصر يا فجر كے بعد مسجد ميں آنے والے شخص كے ساتھ بطور صدقہ نماز ادا كرنا.

ماخذ

ديكھيں: لقاء الباب المفتوح ( 169 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android