0 / 0

دو بہنوں کو والد نے زیور دیا، تو کیا ان دونوں کے زیور پر زکاۃ واجب ہوگی؟

سوال: 195037

سوال: میری والدہ کے پاس(30) مثقال سونا ہے، اور ہم دو بہنوں کے پاس اتنا سونا ہے کہ (20) مثقال تک پہنچ جاتا ہے، تو کیا میری والدہ صرف اپنے سونے کی زکاۃ ادا کریگی؟ یا ہمارے سونے کی بھی زکاۃ ادا کریگی۔

یاد رہے کہ ہماری ابھی شادی نہیں ہوئی، اور ہمیں ہمارے والد خرچہ اور سونا دیتے ہیں۔

اور میری والدہ کے پاس موجود سونا زیور کی شکل میں ہو یا رقم کو محفوظ کرنے کیلئے تو کیا دونوں صورت میں زکاۃ ہوگی؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اول:

سونے کا نصاب 85 گرام ہے، چنانچہ 85 گرام سونے کی موجودگی میں زکاۃ ادا کرنی واجب ہوگی، اور اس کے بارے میں پہلے سوال نمبر: (59866) میں گزر چکی ہے، کہ بطور زیور سونے میں بھی زکاۃ واجب ہے۔

آپ نے بتلایا کہ آپکی والدہ کے پاس (30) مثقال سونا ہے، اگر مثقال سے آپکی مراد گرام ہیں تو اس میں زکاۃ واجب نہیں ہے؛ کیونکہ یہ مقدار نصاب سے کم ہے، اور اسی طرح وہ سونا بھی جو آپ دونوں بہنوں  کے پاس ہے وہ بھی نصاب سے کم ہے۔

اور اگر مثقال سے مراد  عربی مثقال  جسے اسلامی دینار بھی کہا جاتا ہے، اوراسکا وزن  4.25 گرام ہے، تو پھر اس سونے میں زکاۃ واجب ہوگی کیونکہ یہ نصاب کو پہنچ جاتا ہے۔

دوم:

آپ دونوں بہنوں کو آپکے والد نے ملکیتی طور پر سونا دیا ہے ، اور سوال سے بھی یہی ظاہر ہو  رہا ہے  تو آپ میں سے ہر ایک کا سونا نصاب کے برابر ہونے کی صورت میں آپ پر اور آپکی بہن پر الگ الگ زکاۃ واجب ہوگی، چنانچہ اگر آپکا مقصد یہ ہے کہ آپ دونوں بہنوں کا مجموعی سونا (20) مثقال بنتا ہے تو اس صورت میں آپ پر زکاۃ واجب نہیں ہوگی؛ کیونکہ آپ میں سے کسی کا سونا  نصاب  کے برابر نہیں ہے۔

اور اگر یہ سونا آپکی ملکیت میں نہیں ہے، اور والد صاحب نے آپکو صرف پہننے  کیلئے دیا ہے اور یہ سونا والد کی ملکیت ہے تو اس کی زکاۃ والد کے ذمہ ہے، آپ کے ذمہ نہیں ہے۔

مزید تفصیل کیلئے سوال نمبر: (128674) کا جواب ملاحظہ فرمائیں۔

سوم:

آپ پر زکاۃ فرض ہونے کی صورت میں یہ جائز ہے کہ آپکی طرف سے کوئی دوسرا شخص زکاۃ ادا کرے، چنانچہ آپکا والد، والدہ وغیرہ آپکی طرف سے زکاۃ ادا کرسکتے ہیں۔

شیخ ابن باز رحمہ اللہ  کہتے ہیں:
“زیور کی زکاۃ زیور کی مالکن پر ہوگی، اور اگر اسکا خاوند یا کوئی اور مالکن کی اجازت سے اسکی زکاۃ ادا کردے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے “انتہی
” مجموع فتاوى ابن باز ” (14/119)

واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android