كيا وقت سے قبل زكاۃ كى ادائيگى كى جاسكتى ہے؟
( مثلا اگر سال جولائى ميں ختم ہو رہا ہو اور ميں سارى يا زكاۃ كا كچھ حصہ اپريل ميں نكالنا چاہوں ) ؟
0 / 0
6,44824/11/2010
وقت سے قبل زكاۃ كى ادائيگى كرنا
سوال: 1966
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جى ہاں زكاۃ كے وجوب سے قبل زكاۃ كى ادائيگى كرنا جائز ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عباس بن عبد المطلب رضى اللہ تعالى عنہ سے دو برس كى زكاۃ پہلے ہى لے لى تھى.
اور يہاں ايك تنبيہ كى جاتى ہے كہ زكاۃ ہجرى يعنى اسلامى سال كے پورا ہونے پر واجب ہوتى ہے نہ كہ ميلادى اور عيسوى سال پر، اور ان دونوں كے مابين فرق بھى ہر ايك كو معلوم ہے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد