كيا وقت سے قبل زكاۃ كى ادائيگى كى جاسكتى ہے؟
( مثلا اگر سال جولائى ميں ختم ہو رہا ہو اور ميں سارى يا زكاۃ كا كچھ حصہ اپريل ميں نكالنا چاہوں ) ؟
جى ہاں زكاۃ كے وجوب سے قبل زكاۃ كى ادائيگى كرنا جائز ہے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے عباس بن عبد المطلب رضى اللہ تعالى عنہ سے دو برس كى زكاۃ پہلے ہى لے لى تھى.
اور يہاں ايك تنبيہ كى جاتى ہے كہ زكاۃ ہجرى يعنى اسلامى سال كے پورا ہونے پر واجب ہوتى ہے نہ كہ ميلادى اور عيسوى سال پر، اور ان دونوں كے مابين فرق بھى ہر ايك كو معلوم ہے.
واللہ اعلم .