داؤن لود کریں
0 / 0

عصر كے بعد نماز قضاء كرنى

سوال: 20338

نماز عصر كے فورا بعد نماز قضاء كرنے كا حكم كيا ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جس كسى شخص كى بھى نيند يا بھول جانے
كى بنا پر فرضى نماز رہ جائے تو جب بھى ياد آئے اسى وقت اس كى قضاء كرنى واجب ہو
گى، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” جو كوئى بھى نماز بھول جائے يا اس
سے سويا رہے تو جب بھى ياد آئے اسى وقت نماز ادا كرے، اس كے علاوہ اس كا كوئى كفارہ
نہيں ”

صحيح بخارى حديث نمبر ( 572 ) صحيح
مسلم حديث نمبر ( 1564 ).

اور نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے
ثابت ہے كہ آپ نے ظہر كى سنتوں كى قضاء نماز عصر كے بعد ادا كى تھى.

صحيح بخارى حديث نمبر ( 4370 ) صحيح
مسلم حديث نمبر ( 834 ).

امام نووى رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:

فوت شدہ سنتوں كى قضاء كرنے ميں يہ
صريح حديث ہے، چنانچہ فرضوں كى قضاء تو بالاولى ہو گى.

چنانچہ اگر كوئى شخص نماز سے سويا
رہے يا پھر وہ نماز ادا كرنا بھول جائے اور اسے نماز عصر كے بعد ياد آئے تو اس پر
اس وقت نماز ادا كرنا واجب ہو گى.

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android