داؤن لود کریں
0 / 0
972922/02/2003

طلاق کی نیت کی لیکن الفاظ ادا نہيں کیے توکیا طلاق ہوگی ؟

سوال: 20660

جب کوئي شخص یہ اعلان کرے کہ وہ کسی دوسرے شخص کے لیے اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہے ، توکیا طلاق واقع ہوگی ؟
اس نے طلاق کےالفاظ نہيں بولے لیکن یہ کہا ہے کہ وہ عنقریب طلاق دے دے گا ، اس نےنیت تو کی لیکن کیا نہیں ، توکیا ان کا آپس میں شادی کا بندھن موجود ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

یہ طلاق نہيں ہوگی ، جب خاوند نے طلاق کے الفاظ کی ادائيگي کی ہی نہیں توطلاق کے وقوع میں صرف اکیلی نیت ہی کافی نہیں ۔

جمہور علماء کا قول تو یہی ہے جیسا کہ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے فتح الباری ( 9 / 394 ) میں اور ابن قدامہ رحمہ اللہ تعالی نے المغنی ( 7 / 121 ) میں عام اہل علم سے نقل کیا ہے ، اوراس میں امام بخاری اورامام مسلم رحمہ اللہ تعالی کی مندرجہ ذيل حدیث سے استدلال کیا ہے :

ابوھریرہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

( اللہ تعالی نے میری امت کے دلوں میں پیدا ہونے والی اشیاء کومعاف کردیا ہے جب تک وہ اس پر عمل نہ کرلیں یا پھرزبان پر نہ لائيں ) صحیح بخاری حدیث نمبر ( 2528 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 327 ) ۔

قتادہ رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے : ( جوکہ حدیث کے ایک راوی ہيں ) جب وہ اپنے دل میں ہی طلاق دے تو وہ کچھ بھی نہيں ( یعنی واقع نہیں ہوگی )

اورشیخ ابن باز رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں :

صرف نیت سے طلاق نہیں ہوتی بلکہ الفاظ یا پھر لکھنے سے واقع ہوتی ہے ، اوراوپر بیان کی گئي حدیث سے ہی استدلال کیا ہے ۔

دیکھیں فتاوی اسلامیہ ( 3 / 279 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android