0 / 0
6,25928/02/2007

وضوء ميں ہاتھ دھوتے وقت ہتھيلى دھونا لازمى ہے

سوال: 2069

كلائى سے كہنى تك ہاتھ دھونے كا حكم كيا ہے، كيونكہ اس نے وضوء كى ابتدا ميں دونوں ہتھيلياں تو دھو لى تھيں، كيا ايسا كرنے كى بنا پر اس كے ليے وضوء دوبارہ كرنا ہوگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

وضوء كرتے وقت چہرہ دھونے سے فارغ ہونے كے بعد ہتھيليوں كے بغير صرف كہينوں تك بازوں دھونے پر اقتصار كرنا جائز نہيں، بلكہ دونوں ہاتھوں كى انگليوں كى ابتداء سے كہنى تك بازوں دھونے ضرورى ہيں، چاہے چہرہ دھونے سے قبل دونوں ہاتھ دھوئے بھى گئے ہيں، كيونكہ وضوء كى ابتدا ميں انہيں دھونا سنت ہے، اور چہرہ كے بعد دھونے واجب ہيں.

اس ليے اگر كوئى شخص كلائى سے ليكر كہنيوں تك ہى بازو دھوتا ہے تو اس نے مطلوبہ فرض مكمل نہيں كيا، اس ليے اگر تو وضوء مكمل كر چكا ہے تو اسےدوبارہ وضوء كرنا ہوگا يا پھر اگر وہ دوران وضوء ہے تو دونوں ہاتھ كہنيوں تك دھوئے اور پھر وضوء مكمل كرے.

ماخذ

ديكھيں: اللؤلؤ المكين من فتاوى الشيخ ابن جبرين صفحہ ( 77 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android