0 / 0
9,16417/شعبان/1427 , 10/ستمبر/2006

اگر مسافر چار يوم سے زيادہ رہنے كى نيت كرے تو نماز پورى ادا كرے گا

السؤال: 21091

ميں جزائر كا باشندہ ہوں اور تقريبان تين برس سے برطانيا آيا ہوا ہوں ميں نے جب سے ابن عثيمين رحمہ اللہ تعالى كا فتوى سنا ہے كہ قصر كے ليے كوئى حد زمنى نہيں، نماز قصر كر ہا ہوں.
ميں اپنے آپ كو حالت انتظار ميں شمار كرتا ہوں كہ كب ميرے ملك ميں امن ہو اور ميں واپس جاؤں، آپ سے گزارش ہے كہ ايسا صريح فتوى ديں جو ميرى حالت پر منطبق ہوتا ہو، اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.

الجواب

الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وآله وبعد.

شيخ رحمہ اللہ تعالى كا فتوى يہ ہے كہ جب سفر كا وصف باقى رہے مسافر كو قصر اور جمع كرنے كى رخصت ہے، كيونكہ نصوص مطلق ہيں، اور ان سے قبل شيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ تعالى كا بھى يہى قول ہے.

ليكن جمہور علماء كرام كہتے ہيں كہ جب تك مسافر چار يوم يا زيادہ رہنے كى نيت نہيں كرتا اسے سفر كى رخصت پر عمل كرنے كى اجازت ہے، اور فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ تعالى بھى يہى فتوى ديتے تھے.

المصدر

الشيخ عبد الكريم الخضير

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android