0 / 0

ہوا خارج سے استنجاء كرنا

سوال: 2137

اسلاميات كے مدرس نے ہميں كہا ہے كہ ہوا خارج ہونے كى بنا پر وضوء كرنا مكروہ ہے، يعنى جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو اس كے بعد اس كے ليے وضوء كرنا مكروہ ہے، كيا يہ بات صحيح ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ہوا خارج ہونے سے استنجاء كرنا مكروہ ہے، كيونكہ ايسا كرنا غلو ميں شامل ہوتا ہے، ليكن جب انسان كى ہوا خارج ہو جائے تو بالاجماع اس كا وضوء ٹوٹ جاتا ہے.

شرمگاہ دھونے كو وضوء كا نام نہيں ديا جاتا، بلكہ اگر پانى سے دھويا جائے تو اسے استنجاء كہتے ہيں، اور اگر پتھر وغيرہ سے صفائى كى جائے تو اسے استجمار كا نام ديا جاتا ہے.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 5 / 101 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android