كسى چيز كے بنانے كا معاہدہ كيا ہے؟ اور اس كا كيا حكم ہے؟ اور اس كى شروط كيا ہيں ؟
كوئى چيز بنانے كا معاہدہ كرنا
سوال: 2146
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
كسى چيز كو بنانے كا معاہدہ – جو كہ كام اور بعينہ چيز كے ذمہ پر لاگو ہوتا ہے- جب اس ميں معاہدہ كے اركان اور شروط پائى جائيں تو طرفين كو لازم ہوتا ہے.
دوم:
كسى چيز كو تيار كرنے كے معاہدہ ميں مندرجہ ذيل شروط كا ہونا ضرورى ہے:
ا – بنائى جانے والى چيز كى جنس اور اس كى قسم اور مقدار اور اس كے مطلوبہ اوصاف بيان ہوں.
ب – اس ميں مدت كى تحديد كى گئى ہو.
سوم:
كسى چيز كى تيارى كے معاہدہ ميں مكمل رقم ادھار كرنى جائز ہے، يا پھر مدت محدودہ ميں قسطوں ميں ادائيگى كى جاسكتى ہے.
چہارم:
كسى چيز كى تيارى كے معاہدہ ميں بطور سزا كوئى شرط ركھنى جائز ہے جس پر طرفين متفق ہوں جب تك اس ميں كوئى سخت حالات نہ پيش آجائيں.
واللہ تعالى اعلم.
ماخذ:
ديكھيں: مجمع الفقہ الاسلامى صفحہ نمبر ( 144 )