0 / 0

کیا عورت اپنے خاوند کواس کے نام سے پکار سکتی ہے

سوال: 21532

کیا ممکن ہے کہ آپ مجھے یہ بتائيں کہ بیوی کا اپنے خاوند کو اس کےنام سے پکارنا جائز ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

عورت کے لیے اپنے خاوند کے اس کے نام سے پکارنے میں کوئي حرج نہیں ، کیونکہ اس کی ممانعت پر کوئي دلیل نہیں پائي جاتی ، لیکن اس مسئلہ میں لوگوں کی عادات اورعرف معتبر ہے ۔

کسی ملک میں لوگوں کے اندر یہ معروف ہے کہ بیوی خاوند کومثلا کنیت سے پکارتی ہے ، اوران کے خیال میں خاوند کانام لے کر پکارنا بے ادبی ہے ، یا پھر خاوند یہ پسند نہیں کرتا کہ اسے اس کانام لے کر پکارا جائے ، توعورت کواس کا خیال رکھنا چاہیے ۔

اس لیے کہ ایسا کرنے میں خاوند سے حسن معاشرت ہے اوراللہ تعالی نے بھی حسن معاشرت کا حکم دیا ہے ، تویہ حسن معاشرت نہیں کہ اسے اس نام سے مخاطب کیا جائے جسے وہ ناپسند کرتا ہو ، یا پھر جسے لوگ نقص شمار کرتے ہوں ۔

خاوند اوربیوی کےلیے ضروری ہے کہ وہ ایک دوسرے کواس نام سے پکاریں جواس کے نزدیک سب سے محبوب اورپیارا ہو ، اس لیے کہ اس میں ان دونوں کے مابین محبت و الفت و مودت پیدا ہوگي اوراس میں زيادتی بھی ہوگی۔

مناوی رحمہ اللہ تعالی نے فیض القدیرمیں صحبت کے آداب بیان کرتےہوئے کہا ہے کہ :

صحبت کے آداب میں راز افشاں نہ کرنا بلکہ اسے چھپانا ، عیب کی پردہ پوشی کرنا ، لوگوں کی وہ مذمت والی باتیں اسے پہنچانے سے گریز کرنا جواسے اچھی نہیں لگتیں ، بلکہ اسے لوگوں کی اس کے بارہ میں اچھی باتیں پہنچائي جائيں جوکہ اس کی تعریف کے بارہ میں ہوں ۔

بات چیت میں اچھا رویہ اختیار کرنا اوراس کی بات کوسننا ، حقوق میں اس کا شکریہ ادا کرنا ، اس کی غیر موجودگی میں اس کے خلاف باتوں کی نفی کرنا اوراس کا دفاع کرنا ، اورضرورت کے وقت بغیر طلب کیے اس کا ساتھ دینا ، اسے نرمی اورتعریض کے ساتھ وعظ ونصیحت کرنا ، – اگر اسے اس کی ضرورت ہوتو – اس کی غلطی اورکوتاہی سے صرف نظر کرنا ، اس پر عیب جوئي نہ کرنا ، اس کی زندگي اورموت کے بعد بھی خلوت میں اس کے لیے دعا کرنا ۔

اس کی خوشی کے وقت فرحت کا اظہار کرنا ، اوراگراسے کوئي نقصان ہوتو اس میں غم کا اظہار کرنا ، جب وہ آئے توسلام کرنے میں ابتدا کرنا ، مجلس میں اس کے لیے جگہ بنانا ، اس کے لیے اپنی جگہ سے نکلنا ، اوراس کے کھڑے ہونے کی صورت میں اس کے پیچھے جانا ، جب وہ کلام کررہا ہوتو خاموشی اختیار کرنا ، اجمالی طور پر یہ ہے کہ اس کے ساتھ اس طرح معاملہ کرنا جس طرح وہ پسند کرتا ہو ۔ ا ھـ ، اختصار کے ساتھ ذکر کیا گيا ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android