0 / 0

ميت كے زيرناف اور بغلوں كےبال صاف كرنے اور مونچھيں كاٹنے كا حكم

سوال: 21595

كيا ميت كے زيرناف اور بغلوں كے بال اور مونچھيں كاٹنى جائز ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ميت كى مونچھيں اور ناخن كاٹنے مستحب ہيں، ليكن زيرناف بال صاف كرنے اور بغلوں كے بال اكھاڑنے كے متعلق شرعى دليل كا مجھے علم نہيں ہے، اولى يہى ہے كہ اسے ترك كر ديا جائے، كيونكہ يہ چيز مخفى ہے اور مونچھوں اور ناخنوں كى طرح ظاہر نہيں.

ديكھيں: كتاب مجموع فتاوى ومقالات متنوعۃ لسماحۃ الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 13 / 114 ).

اور شيخ رحمہ اللہ تعالى سے يہ بھى سوال كيا گيا كہ:

كيا ميت كے ناخن يا اس كى مونچھيں كاٹى جائيں گى؟

تو شيخ رحمہ اللہ تعالى كا جواب تھا:

اس كى كوئى دليل نہيں ہے، اور اگر اسے كاٹا جائے تو اس ميں حرج بھى كوئى نہيں، بعض علماء كرام نے ناخن اور مونچھيں كاٹنا تو بيان كيا ہے، ليكن ميت كے زيرناف بال مونڈنا مشروع نہيں كيونكہ اس كى كوئى دليل نہيں ملتى.

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android