کیا خلوت یہ ہے کہ کوئي مرد کسی گھر میں عورت سے خلوت کرے جوکہ لوگوں کی آنکھوں سے دور ہو ، یا مرد وعورت کی ہر خلوت چاہے وہ لوگوں کے سامنے ہی ہو کو خلوت کہا جاتا ہے ؟
کونسی خلوت حرام ہے
سوال: 21603
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شرعی طورپر حرام خلوت سے مراد یہ ہی نہیں کہ کوئي مرد کسی عورت سے لوگوں کی آنکھوں سے اوجل ہو کرکسی گھر میں خلوت کرے اوراس سے رازونیاز کی باتیں کرتا رہے ۔
بلکہ اس میں یہ بھی شامل ہے کہ وہ دونوں کسی جگہ پر اکیلے ہوں اورایک دوسرے سرگوشیاں کرتے پھریں ، اوران دونوں کے مابین بات چیت کا دور چلے ، چاہے وہ لوگوں کے سامنے ہی ہوں اورلوگ ان کی بات نہ سن سکیں یہ بھی حرام خلوت میں شامل ہے ۔
چاہے یہ کام فضامیں ہویا زمین پر یا کسی گاڑی میں یا پھر مکان کی چھت وغیرہ پر ، یہ سب حرام ہے ، خلوت کو اس لیے حرام کیا گیا ہے کہ یہ زنا کا وسیلہ اورپیغام ہے ، تو جس میں بھی یہ معنی پایا جائے اور چاہے وہ وعدہ لینے اوربعد میں اسے کی تنفیذ ہو تو یہ بھی لوگوں سے دور حسی خلوت میں ہی شمار ہوگي ۔
اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .
ماخذ:
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث والافتاء ( 17 / 57 ) ۔