جب عورت کویوم الترویہ ( آٹھ ذوالحجہ ) کےدن نفاس شروع ہوا ہواوراس نے طواف اورسعی کے علاوہ باقی سارے اعمال حج مکمل کرلیے لیکن اس نےابتدائي طورپریہ دیکھا کہ دس یوم کے بعد پاک صاف ہوگئي ہے توکیا وہ غسل کےباقی ارکان حج ادا کرے گی ؟
0 / 0
6,07826/11/2007
حائضہ اورنفاس والی عورت طواف کب کریں
سوال: 21646
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شیخ ابن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کہتےہیں :
عورت کےلیے طہرکے یقین ہونے کے بغیر غسل کرکے طواف کرنا جائز نہیں ۔
سوال میں اس کا یہ کہنا کہ ( ابتدائی طورپر ) تواس سے یہ سمجھ آتی ہے کہ اس نے مکمل طہرنہیں دیکھا اس لیے ضروری ہے کہ مکمل طہر کا یقین کرلیا جائے ، لھذا جب بھی وہ طہردیکھے توغسل کرکے طواف اورسعی کرلے ، اوراگرطواف سے قبل ہی سعی کرلے تواس میں کوئي حرج نہیں کیونکہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جب طواف سے قبل سعی کرنے والے شخص کے بارہ میں پوچھا گیا تورسول کریم صلی صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا :
کوئي حرج نہیں ۔ اھـ .
ماخذ:
رسالۃ 60سوالا فی الحيض سے لیا گيا ۔