0 / 0

كسى نے ہوا خارج ہونے كى خبر دى

سوال: 21659

اگر كسى معتبر اور ثقہ شخص كو كوئى بتائے كہ آپ كى ہوا خارج ہوئى ہے، تو كيا اس كى بات تسليم كى جائيگى يا نہيں ـ جيسا كہ بعض يمنيوں نے اس كا فتوى بھى ديا ہے ـ ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ابن حجر ہيتمى رحمہ اللہ تعالى سے مندرجہ بالا سوال دريافت كيا گيا تو ان كا جواب تھا:

” صحيح يہى ہے كہ اس كے ليے قبول كرنى لازم ہے، اور يہ خيال كہ اس كى خبر يقين كا فائدہ نہيں دے گى، بلكہ ظن كا فائدہ دےگى، اور يقينى طہر ظن حدث كے ساتھ باطل نہيں ہوتا.

اس زعم اور نظريہ كو يہ چيز باطل كرتى ہے كہ: اگر وہ اسے خبر دے كہ پانى ميں نجاست گرى ہوئى تھى، تو مذكورہ علت كے باوجو اس كى خبر قبول كرنى لازم ہے.

اس كى توجيہ يہ ہے كہ: اگرچہ يہ ظن ہے، ليكن بہت سے ابواب ميں شرعى يقين كے قائم مقام ہے.

اللہ سبحانہ وتعالى ہى زيادہ علم ركھنے والا ہے.

ماخذ

ديكھيں: الفتاوى المھمۃ الكبرى ( 1 / 36 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android