داؤن لود کریں
0 / 0

حاملہ بیوی سےجماع کا حکم

سوال: 21725

میری بیوی حمل کے آخری مرحلہ میں ہے توکیا اس حالت میں اس سے ہم بستری کرنا جائزہے ؟
اس وقت وہ حمل کے ساتویں مہینہ میں ہے ، اللہ تعالی آپ کوجزائے خير عطا فرمائے ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

انسان کے لیے حالت حمل میں اپنی بیوی سے جب چاہے ہم بستری کرنا جائز ہے ، لیکن اگرہم بستری سے بیوی کوضرر اورنقصان کا اندیشہ ہو توپھر اسے نقصان اورضرر دینا حرام ہوگا ، اوراگر اسے نقصان و ضرر تونہیں پہنچتا لیکن اسے تکلیف اورمشقت ہوتی ہو تواس حالت میں بھی اولی اوربہتر یہی ہے کہ ہم بستری نہ کی جائے ۔

اس لیے کہ بیوی کو مشقت اورتکلیف میں ڈالنے سےاجتناب کرنا بھی بیوی سے حسن معاشرت ہے اوراللہ تعالی کا فرمان ہے :

اوران عورتوں سے اچھے اوراحسن انداز میں بود وباش اورمعاشرت اختیار کرو النساء ( 19 ) ۔

لیکن بیوی سے حالت حیض میں ہم بستری کرنا حرام ہے اوراسی طرح دبر ( یعنی پاخانہ والی جگہ ) میں وطئی کرنا بھی حرام ہے ، اورحالت نفاس میں بھی مجامعت جائز نہیں بلکہ حرام ہے ، مرد کوچاہیے کہ وہ اس سے اجتناب کرتے ہوئے وہ کام کرے جواس کے لیے اللہ تعالی نے مباح کیا ہے ۔

حالت حیض میں اس کے لیے جائز ہے کہ وہ شرمگاہ اوردبر کے علاوہ باقی جہاں مرضی استمتاع کرے اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

( جماع کے علاوہ باقی سب کچھ کرو ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 455 ) ۔

شیخ ابن ‏عثیمین رحمہ اللہ تعالی ۔

دیکھیں کتاب : فتاوی العلماء فی عشرۃ النساء ص ( 55 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android