0 / 0

ہوائى جہاز ميں نماز ادا كرنا

سوال: 21874

اگر ہوائى جہاز كے سفر ميں نماز كا وقت ہو جائے تو كيا ميرے ليے ہوائى جہاز ميں نماز ادا كرنى جائز ہے يا نہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر دوران سفر فلائٹ ميں نماز كا وقت ہو جائے اور جہاز اترنے سے قبل نماز كا وقت نكل جانے كا خدشہ ہو تو اہل علم كا اتفاق ہے كہ بقدر استطاعت ركوع اور سجدہ كے ساتھ قبلہ رخ ہو كر ہوائى جہاز ميں ہى نماز ادا كرنى جائز ہے.

كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:

حسب استطاعت اللہ تعالى كا تقوى اختيار كرو التغابن ( 16 ).

اور اس ليے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” جب ميں تمہيں كسى چيز كا حكم دوں تو استطاعت كے مطابق اس پر عمل كرو “

صحيح مسلم حديث نمبر ( 1337 ).

ليكن اگر يہ معلوم ہو كہ نماز كا وقت ہونے سے قبل ہوائى جہاز ائرپورٹ پر اتر جائيگا، يا پھر وہ نماز دوسرى نماز كے ساتھ جمع ہو سكتى ہو مثلا ظہر كى عصر اور مغرب كى عشاء كے ساتھ، يا پھر يہ معلوم ہو جائے كہ دوسرى نماز كا وقت نكلنے سے قبل جہاز اتر جائيگا كہ اس وقت ميں دونوں نمازيں ادا ہو سكتى ہوں، تو جمہور علماء كرام كے ہاں جہاز ميں نماز ادا كرنى جائز ہے، كيونكہ نماز وقت ميں ادا كرنى فرض ہے.

اور بعض مالكيہ ميں سے متاخرين علماء كرام كا كہنا ہے كہ: جہاز ميں نماز صحيح نہيں ہو گى، كيونكہ نماز صحيح ہونے كى شرط ہے كہ نماز زمين پر ادا كى جائے، يا زمين سے متصل چيز پر مثلا سوارى يا كشتى، كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

” ميرے ليے زمين مسج اور پاك صاف بنائى گئى ہے “

صحيح بخارى كتاب التيمم حديث نمبر ( 335 ) صحيح مسلم كتاب المساجد حديث نمبر ( 521 ).

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ اللجنۃ الدائمۃ ( 1 / 227 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android