داؤن لود کریں
0 / 0
1774528/01/2001

ٹیلی فون پر عقد نکاح کرنا

سوال: 2201

میں ایک لڑکی سے شادی کرنا چاہتاہوں لیکن اس کا والد کسی اورملک میں رہتا ہے ، اوراس وقت میں وہاں جابھی نہیں سکتا اورہم سب کا ایک جگہ پر جمع ہوکر عقد نکاح کرنا مشکل ہے کیونکہ ہماری مالی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی اوراسی طرح کچھ دوسرے اسباب بھی ہيں ۔
میں ایک اجنبی ملک میں ہوں تو کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ میں لڑکی کے والد کو ٹیلی فون کروں اورہمارا فون پر ہی ایجاب و قبول ہومثلا وہ کہے کہ میں نے اپنی فلاں بیٹی کو آپ کے نکاح میں دیا اورمیں اسے قبول کرلوں ، اورلڑکی بھی اس پر راضی ہو ، اوراس میں دو مسلمان گواہ بھی ہوں جو یہ سب کچھ سپیکر کے ذریعہ سن رہے ہوں تو کیا یہ نکاح شرعی شمار ہوگا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

میں نے یہ سوال اپنےاستاذ علامہ مفتی عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا تو ان کا جواب تھا :

جو کچھ ذکر کیا ہے اگر تو وہ صحیح ہو ( اوراس میں کوئي کھیل وغیرہ نہ ہو ) تواس سے مقصد حاصل ہوجائے گا کہ عقد نکاح کی شروط ہوں اوریہ نکاح شرعی طور پر صحیح ہوگا ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ

فضیلۃ الشیخ عبدالعزيز بن باز رحمہ اللہ تعالی

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android