پوكيمين كے ساتھ كھيلنے كا حكم كيا ہے ؟
پوكيمين كھيلنے كا حكم
سوال: 22069
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
پوكيمين كا كھيل قمار بازى اور جوا كى ايك قسم ہے، اور اس كے علاوہ يہ كئى ايك الحادى عقيدہ كى علامات پر مشتمل ہے، جس سے قريب ہے كہ آسمان پھٹ جائے، اور زمين شق ہو جائے، اور پہاڑ ريزہ ريزہ ہو جائيں، تو اللہ تعالى ظالموں كے اس قول سے بہت ہى بلند و بالا ہے.
رہا يہ كہ يہ كھيل قمار بازى كى ايك قسم ہے، وہ اس طرح كہ يہ كھيل دو يا دو سے زيادہ افراد كھيلتے ہيں اور ان ميں سے ہر ايك شخص يہ چاہتا ہے كہ وہ دوسرے كے پاس ٹكرے كو اپنے پاس جمع كر لے، اور اس ٹكڑے كى كھيل ماركيٹ ميں طلب اور پيش كرنے كے اعتبار سے انشورنس ہوتى ہے، اور اس كے علاوہ كئى دوسرے وسائل مثلا فاسٹ فوڈ اور ٹماٹو چپس وغيرہ سے بھى ہوتى ہے، اور بعض اوقات جيتنے والا كھلاڑى ہارنے والے كو اس كى خريدارى كى پيشكش كرتا ہے اور پھر وہ دوبارہ كھيلتا تا كہ وہ دوبارہ اسے حاصل كر لے، اور اس كے بعينہ قماربازى اور جوا ہونے ميں كوئى شك و شبہ نہيں، تو اسطرح يہ كھيل دنيا ميں بچوں كو قماربازى كى تربيت دينے اور قمار بازى اور برائى و فحاشى كے عمل كرنے كى دعوت و تربيت ہے.
ماخذ:
ديكھيں: مجلۃ الدعوۃ عدد نمبر ( 1796 ) صفحہ ( 19 )