داؤن لود کریں
0 / 0

خاوند کوباجماعت نماز ادا کرنے کی نصیحت کرنا

سوال: 22105

جب عورت اپنے خاوند کومسجد میں باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی کرنے پر نصیحت کرے یا پھر اسے غصہ ہو توکیا وہ اس بنا پر گنہگار ہوگي اس لیے کہ خاوند کا حق زيادہ ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

الحمدللہ

جب خاوند کے حرام کردہ کام کا ارتکاب کرے مثلا باجماعت نماز کی ادائيگي میں سستی ، یا نشہ کرنا ، یا پھر رات بھر جاگنا ، توعورت اس پر اپنے خاوند کونصیحت کرے تواس میں وہ گنہگار نہیں بلکہ وہ عنداللہ ماجور ہوگي ۔

اوراس میں مشروع یہ ہے کہ نصیحت کرنے میں رویہ نرم ہو اوراسلوب بھی اچھا اوربہتر استعمال کیا جائے ، اس لیے کہ ایسا کرنے میں اس کی قبولیت زيادہ ہوگي اورفائدہ بھی ہوگا ۔ ان شاء اللہ ۔ .

ماخذ

فضیلۃ الشیخ عبدالعزيز بن عبداللہ بن باز رحمہ اللہ تعالی دیکھیں میگزين : المجلۃ الحسبۃ عدد نمبر ( 39 ) ص نمبر ( 15 ) ۔

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android