0 / 0

شھداء كے ٹكڑے جمع كرنے كا حكم

سوال: 22144

شھداء كى كٹے پھٹے اعضاء جمع كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

شھداء كے ٹكڑے بھى دوسروں كى طرح ہى ہيں، ہر شھيد كى اعضاء كو اس كى خاص قبر ميں دفن كيا جائےگا، ليكن اگر وباء يا قتل وغيرہ كى بنا پر اموات بہت زيادہ ہو جائيں اور ہر ايك كو عليحدہ دفن كرنے ميں بہت زيادہ مشكل ہو تو پھر ايك قبر ميں دو يا تين ميتوں كو دفن كرنے ميں كوئى حرج نہيں، اور قبر ميں پہلے اسے دفن كيا جائےگا جو دين ميں زيادہ ہو، جيسا كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے احد كے شھداء كے متعلق كيا تھا.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android