داؤن لود کریں
0 / 0

مطلقہ بیوی کی بہن سے شادی

سوال: 22179

کیا کسی شخص کے لیے پہلی بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے ، جبکہ پہلی کی عدت ختم ہوچکی ہو چاہے پہلی بیوی زندہ ہی ہو ؟

اس لیے کہ منع تو دونوں بہنوں کوایک نکاح میں جمع کرنا ہے اوروہ ابھی تک زندہ ہے ۔

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جی ہاں سابقہ بیوی کی بہن سے شادی کرنا جائز ہے لیکن شرط یہ ہے کہ سابقہ بیوی کی
عدت گزر چکی ہو ، اس کی دلیل اللہ تعالی کا مندرجہ ذیل فرمان ہے :

اوریہ کہ تم دوبہنوں کو جمع کرو النساء ( 23 ) ۔

عبیدہ سلمی رحمہ اللہ تعالی کہتے ہیں کہ :

صحابہ کرام کا کسی بھی چيز میں اس طرح اجماع نہيں جس طرح کہ ظہر سے قبل چار (
رکعتوں ) اوربہن کی عدت میں دوسری بہن سے شادی نہيں کی جاسکتی میں اجماع پایا جاتا
ہے ۔

تونہی زوجیت کے ثبوت میں جمع کرنے سے ہے ، لیکن اب جبکہ سابقہ بیوی کی عدت ختم
ہوچکی ہے تواس سے طلاق کی وجہ سے تعلق ختم ہوچکا ہے ، لھذا اس سے شادی کرنے میں کوئي
مانع نہیں ۔

دیکھیں : المغنی لابن قدامہ المقدسی ( 7 / 68- 69 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android