كيا جمعہ كے روز نماز جمعہ سے ايك گھنٹہ قبل بلند آواز سے تسبيحات پڑھنا سنت ہے يا بدعت ؟
جمعہ كے روز اونچى آواز سے تسبحات پڑھنا
سوال: 22256
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
بلا شك و شبہ يہ عمل بدعت ہے، كيونكہ ہم تك تو يہ نہيں پہنچا كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم يا پھر صحابہ كرام رضوان اللہ عليہم نے ايسا كيا ہو، اور خير وبھلائى تو ان كى اتباع و پيروى ميں ہے.
ليكن اگر كوئى شخص اپنے دل ميں تسبيحات كرتا ہے، تو ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، بلكہ اس ميں تو خير عظيم اور ثواب جزيل ہے، كيو نكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے يہ فرمان ثابت ہے:
” اللہ تعالى كو سب سے محبوب چار كلمات ہيں:
سبحان اللہ، الحمد للہ، اور لا الہ الا اللہ، اور اللہ اكبر ”
صحيح مسلم كتاب الاداب حديث نمبر ( 2137 ).
اور ايك دوسرى حديث ميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:
” جو كلمے زبان پر بہت ہى ہلكے اور خفيف ہيں، اور رحمن كو بہت ہى زيادہ محبوب، اور ميزان ميں بہت زيادہ وزنى اور ثقيل ہيں:
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظيم ”
صحيح بخارى كتاب الايمان والنذور حديث نمبر ( 6682 ) صحيح مسلم كتاب الذكر والدعاء والتوبہ حديث نمبر ( 2694 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
ديكھيں: كتاب: مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ فضيلۃ الشيخ علامہ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز رحمہ اللہ ( 12 / 414 )