کیا وکیل کے لیے تحصیل حقوق کی وکالت پر اجرت لینا جائز ہے ؟
0 / 0
8,35903/02/2004
وکیل کا وکالت و تحصیل حقوق پر اجرت لینا
سوال: 22297
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
وکالت پر اجرت لینا اورنہ لینا دونوں جائز ہے ، اجرت کے بغیر وکالت کی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اجرت کے بغیر انیس رضي اللہ تعالی عنہ کوعورت پر حد لگانے کا وکیل بنا یا تھا اورعروۃ البار رضی اللہ تعالی عنہ کوبکریاں خریدنے کی وکالت دی تھی ۔
اس کے علاوہ بھی احادیث میں اجرت کے بغیر وکالت پر مثالیں ملتی ہيں ۔
اوروکالت پراجرت کی دلیل اس آیت میں ہے :
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
اوراس پر کام کرنے والوں کے لیے التوبۃ ( 60 ) ۔
زکاۃ اکٹھی اوراسے تقسیم کرنے میں آپ اپنے حساب سے اجرت دے کر وکیل بناسکتے ہيں ۔.
ماخذ:
دیکھیں : تفسیر اضواء البیان للشنقیطی ( 4 / 54 ) ۔