0 / 0

ٹیچر کاطالبات سے ھدیہ لینا

سوال: 22762

جماعۃ التحفیظ القرآن الکریم کے ماتحت حفظ القران کے ایک مدرسہ کی معلمہ تدریسی خدمات سرانجام دینے کا کوئي معاوضہ نہیں لیتی ، سالانہ امتاحانات اورتقسیم اسنادکے بعد کچھ طالبات معلمہ کوسونے وغیرہ کی شکل میں تحفے تحائف دیتی ہیں لھذا ان تحائف کاحکم کیا ہوگا ؟

اوراگر معلمہ یہ طالبات کی جانب سے یہ تحفے قبول نہ کرے توطالبات کی دل آزاری ہوتی اور پھر جبکہ معلمہ طالبات کوخود ھدیہ بھی دیتی رہی ہو۔؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر توطالبہ کی پڑھائي ختم ہوچکی ہے اوروہ مدرسہ چھوڑ رہی ہوتواس حالت میں یہاں رشوت کی نفی ہوتی ہے ، لیکن اگر طالبہ کا سکول و مدرسہ سے پڑھائي کا تعلق قائم رہتا ہے تواس بات کا خدشہ ہے کہ یہ ھدیہ کہیں استانی کوطالبہ کی طرف مائل نہ کردے جس کی بنا پر وہ اس شاگرد کی غلطیوں سے صرف نظر کرنے لگے ،اس طرح اس کے اورباقی طالبات کے مابین ناانصافی اورعدل نہ ہونے کا امکان ہے .

ماخذ

الاسلام سوال وجواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android