میں اپنے خاوند کی ملازمت کی بنا پرایک غیرمسلم ملک میں رہائش پذیر ہوں ، اور گھر کے کام کاج کرنے کے لیے کسی دوسرے ملک سے خادمہ منگوانا چاہتی ہوں ، توکیا میرے لیے اسے غیر محرم کے لانا جائز ہے ؟
محرم کے بغیرخادمہ منگوانے کا حکم
سوال: 22980
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
الحمدللہ
محرم کے بغير خادمہ منگوانا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت اورنافرمانی ہے ، کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح حدیث میں آپ کا یہ فرمان ثابت ہے :
( محرم کے بغیر عورت سفر نہ کرے ) ۔
اوراس کا غیر محرم کےساتھ آنے میں اس کے اپنےلیے بھی اوراس کی وجہ سے فتنہ کا سبب ہوگا ، اورپھرفتنہ پیدا کرنے کے اسباب بھی ممنوع ہيں ، کیونکہ جوچيز حرام چيزتک لے جائے وہ بھی حرام ہوتی ہے ۔
اوربعض لوگوں کا اس میں سستی اورکاہلی سے کام لینا بہت بڑي مصیبت ہے ، اورجولوگ اس کےبارہ میں کہتے ہیں کہ ایسا کرنا ضرورت ہے ان کے پاس اپنے اس قول کی کوئي دلیل نہيں ہے ، اس لیے کہ اگر ہم فرض بھی کرلیں کہ خادمہ کی ضرورت ہے ، توپھر یہ توضروری نہيں کہ وہ محرم کے بغیر ہی آئے۔
اوراسی طرح بعض لوگ یہ کہتے ہيں کہ ان کے بغیر محرم سفر کرنے کا گناہ توان پر ہے یا پھر انہيں منگوانےوالے دفتر والوں پر ، ان کے پاس اپنے اس قول کی بھی کوئي دلیل نہيں ۔
اس لیے کہ جس نے بھی حرام کام کرنے والے کے لیے دروازہ کھولا اورابتدا کی وہ بھی اس کی اعانت کرنے کی بنا پراس کے گناہ میں شریک ہے ۔
اورپھراللہ سبحانہ وتعالی کا توفرمان ہے :
اوربھلائي اورخیرکے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون کیا کرو ، گناہ اوربرائي کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو المائدۃ ( 2 ) ۔
اوراللہ تعالی اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نیکی کا حکم کرنے اور برائي سے روکنے کا حکم دیا ہے ، اوربغیر محرم کے خادمہ منگوانا برائي کا اقرار ہے نہ کہ اس کا انکار اوراسے روکنا ۔
یہ فتوی شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی کی کتاب مجموع رسائل وفتاوی نصیحۃ المسلمین بشان الخدم والسائقین صفحہ نمبر ( 57 ) سے لیا گيا ہے
اورکفار کے ممالک میں رہائش اختیارکرنے کا حکم جاننے کے لیے آپ سوال نمبر (12866 ) اور (10175 ) کے جوابات کا مطالعہ ضرور کریں ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات