داؤن لود کریں
0 / 0

کیا مرد کے لیے بھی نکاح میں ولی ہے ؟

سوال: 23324

کیا مرد پر کے لیے بھی عقد نکاح میں ولی کا ہونا واجب ہے ، اگر جواب اثبات میں ہو تو کیا مرد کا کوئي بھی قریبی شخص اس کا ولی بن سکتا ہے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

مرد کےلیے عقد نکاح کے وقت ولی کا ہونا واجب نہيں ، بلکہ مرد تو خود اپنے نکاح کا ذمہ دار ہے ، لیکن عورت عقد نکاح میں ولی کی محتاج ہے اوراس کا نکاح ولی کے بغیر نہیں ہوتا کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :

عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ( جوعورت بھی ولی کے بغیر نکاح کرے تواس کا نکاح باطل ہے باطل ہے باطل ہے ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 1102 ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2083 ) امام ابوداود رحمہ اللہ تعالی نے اسے حسن قرار دیا ہے ، سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1879 ) ۔

لیکن اگر مرد مجنون یا بے عقل اورکم عقل ہو تو اس پر ولی ہوگا ، لیکن جب وہ عقل مند اورسمجھدار ہو تو اس پر کوئي ولی نہيں ہوگا ۔ .

ماخذ

الشيح خالد المشیقح

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android